説明
**سید احمد ولی فیصل رحمانی: امیر شریعت ثامن بہار، اڈیشہ، اور جھارکھنڈ** میں سید احمد ولی فیصل رحمانی، امیر شریعت ثامن بہار، اڈیشہ، اور جھارکھنڈ، اپنی علمی، روحانی، اور سماجی خدمات کے حوالے سے ایک نمایاں شناخت رکھتا ہوں۔ میرے خاندان کا تعلق دینی روایت، علم، اور قیادت کی ایک عظیم میراث سے ہے۔ میری پیدائش **21 مئی 1975ء** کو مونگیر کی سرزمین پر ہوئی، جو ہماری خانوادہ کی علمی و روحانی سرگرمیوں کا مرکز رہی ہے۔ میرے جدِّ امجد **مولانا محمد علی مونگیری** (فاتح قادیانیت و عیسائیت) نے دین کی اشاعت کے لیے کانپور سے ہجرت کرکے بہار کو اپنا مرکز بنایا۔ دادا **مولانا منت اللہ رحمانی** (امیر شریعت رابع) نے مسلم پرسنل لا بورڈ کی بنیاد رکھی، جبکہ والد **مولانا سید ولی رحمانی** (مفکر ملت) نے رحمانی تھرٹی جیسے اداروں کے ذریعے نوجوانوں کو تعلیم و ہنر سے جوڑا۔ ### تعلیم و تربیت میری ابتدائی تعلیم **جامعہ رحمانی مونگیر** میں ہوئی، جہاں قاری مشتاق، مولانا ابراہیم، اور مولانا حکیم حبیب الرحمن جیسے اساتذہ سے فیض پایا۔ اعلیٰ تعلیم کے لیے **مصر کی جامعہ ازہر** میں شرعی علوم کی تکمیل کی، جبکہ عصری علوم کے حصول کے لیے **امریکہ** کی یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کی۔ یہاں تک کہ **نیوکلیئر پاور پلانٹس**، **ٹیکنالوجی مینجمنٹ**، اور **ماس میڈیا** کے شعبوں میں بین الاقوامی کمپنیوں جیسے **ایڈوبی**، **ڈزنی**، اور **کیلیفورنیا یونیورسٹی** میں کلیدی عہدوں پر خدمات انجام دیں۔ ### قیادت کا سفر 2015ء میں والدِ محترم نے مجھے **خانقاہ رحمانی** کا سجادہ نشین مقرر کیا۔ اکتوبر 2021ء میں امارت شرعیہ بہار، اڈیشہ، اور جھارکھنڈ کی قیادت کا اعزاز ملا۔ میرے انتخاب کو بعض حلقوں نے چیلنج کیا، لیکن میں ہمیشہ دستور اور جمہوری اصولوں پر یقین رکھتا ہوں۔ **"صلاحیت اور عوامی انتخاب"** کو موروثیت پر ترجیح دیتے ہوئے، میں نے اپنے مخالفین سے مکالمے کی راہ اپنائی اور ان کے شکوک کو دور کرنے کی کوشش کی۔ ### ویژن اور عزم - **دین و دنیا کا توازن:** جدید تعلیم اور دینی اقدار کے ملاپ کو فروغ دینا۔ - **نوجوانوں کی رہنمائی:** رحمانی تھرٹی کے ذریعے تعلیمی اسکالرشپس اور ہنر مندی کی تربیت۔ - **امت کا اتحاد:** فرقہ واریت اور داخلی تنازعات کو ختم کرکے اجتماعی مفاد پر توجہ۔ - **حقوق کی بحالی:** مسلم پرسنل لا بورڈ اور امارت شرعیہ کے پلیٹ فارم سے قانونی و سماجی انصاف۔ ### مخالفین سے پیغام میرے خلاف اٹھائے گئے اعتراضات کو میں علمی مکالمے کا موقع سمجھتا ہوں۔ تاریخ گواہ ہے کہ ہمارا خاندان ہمیشہ عوامی خدمت اور اصولوں کی پاسداری کا علمبردار رہا ہے۔ میں اپنے بزرگوں کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے **"امانتِ قیادت"** کو پورا کرنے کے لیے کوشاں ہوں۔ **"میرا مقصد صرف اور صرف امت کی بہتری اور دین کی سربلندی ہے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو صحیح راستے پر چلنے کی توفیق دے۔"** — سید احمد ولی فیصل رحمانی