説明
یہ جو چہرے پہ نُور آیا ہے یہ دعا کا ظہور آیا ہے اب بھی چہرے پہ ہے وہ تازگی وقت مجھ سے تو دور آیا ہے ماں کی دُعاؤں کا فیض ہے یہ مجھ پہ رحمت کا نُور آیا ہے سال بیتے مگر اثر نہ ہوا یہ کرم بےشُمار آیا ہے بس یہ احسان ہے خدا کا ہی حُسن پہ اختیار آیا ہے
ur
サンプル
1
Default Sample
تیری یاد کی خوشبو ہوا میں بکھر گئی
ہر موسم میں تیرا چہرہ نظر آیا
وہ پہلی برسات کی رات، وہ چاند کی چاندنی
تیرے ساتھ گزرے پل یاد آئے