説明
"ذرا تصور کریں… ایک دن آپ صبح اٹھتے ہیں… اور ہر چیز ساکت ہے۔ نہ ہوا چل رہی ہے، نہ دریا بہہ رہے ہیں۔ سورج اپنی جگہ پر ٹھہرا ہوا ہے۔ کیونکہ… زمین نے گھومنا بند کر دیا ہے۔" "اب کیا ہوگا؟ کیا زندگی بچ پائے گی؟ یا یہ ہے قیامت کا آغاز؟" "آئیے… تصور کریں کہ…" "زمین خطِ استوا پر 1,670 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گھومتی ہے۔ یہی گردش دن اور رات بناتی ہے، موسم لاتی ہے، زندگی کو ممکن بناتی ہے۔" "لیکن اگر یہ اچانک رک جائے… تو؟ "پہلا اثر ہوگا رفتار کا جھٹکا۔ جو چیزیں زمین سے جُڑی نہیں ہوں گی، وہ مشرق کی سمت فضا میں اُڑ جائیں گی۔ گاڑیاں، عمارتیں، حتیٰ کہ سمندر بھی۔" "شہر صفحہ ہستی سے مٹ سکتے ہیں۔ ہزاروں فٹ بلند سونامی ساحلی علاقوں کو نگل سکتی ہے۔" "ناسا کے مطابق، ہوائیں 1,800 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ رفتار پکڑ سکتی ہیں — جو کچھ بھی سامنے آئے، تباہ کر دیں گی۔" "زمین دو دنیاؤں میں تقسیم ہو جائے گی۔ ایک طرف ہمیشہ دن ہوگا… سورج کی تپش سب کچھ جلا دے گی۔ دوسری طرف ہمیشہ رات… برفانی اندھیرا، ہر چیز منجمد۔" "بیچ کی سرحد پر، جہاں دن رات ملتے ہیں… وہاں بنیں گی خطرناک ترین طوفان۔" "اگر بچنا ہو… تو صرف ایک پٹی بچتی ہے — روشنی اور تاریکی کے بیچ کی باریک سی سرحد۔ مگر وہاں… نہ خوراک ہوگی، نہ بجلی، نہ زندگی آسان۔" "حکومتیں زیر زمین شہر بنانے کی کوشش کریں گی، یا ایسے شہر جو سورج کی پٹی کے ساتھ ساتھ حرکت کریں۔ لیکن زمین… وہ کبھی ویسی نہ رہے گی۔" "کیا واقعی ایسا ہو سکتا ہے؟ نہیں… زمین کی رفتار بہت آہستہ کم ہو رہی ہے — ہر صدی میں صرف 1.7 ملی سیکنڈ۔" "لیکن یہ ہمیں یاد دلاتی ہے… زمین ایک نازک مشین ہے۔ ذرا سی تبدیلی… زندگی اور موت کے درمیان فرق بن سکتی ہے۔" "تو… اگر زمین رک جائے؟ تباہی، بربادی… اور زندگی کا ایک نیا امتحان۔" "لیکن فی الحال… ہم گھوم رہے ہیں۔ اور یہ ہی ہمیں زندہ رکھتا ہے۔"