サンプル
Default Sample
تیری قدرت کے سامنے میں ہوں کیا، ایک ذرہ ہوں بس تیری کائنات میں۔ پھر بھی تیری رحمت کا سایہ ہے، جو ہر دم میرے ساتھ چلتا ہے۔ یہ تیری عنایت ہے کہ مجھے راہ دکھائی۔
説明
اے محبت ترے انجام پہ رونا آیا
جانے کیوں آج ترے نام پہ رونا آیا
یوں تو ہر شام امیدوں میں گزر جاتی ہے
آج کچھ بات ہے جو شام پہ رونا آیا
کبھی تقدیر کا ماتم کبھی دنیا کا گلہ
منزل عشق میں ہر گام پہ رونا آیا
مجھ پہ ہی ختم ہوا سلسلۂ نوحہ گری
اس قدر گردش ایام پہ رونا آیا
جب ہوا ذکر زمانے میں محبت کا شکیلؔ
مجھ کو اپنے دل ناکام پہ رونا آیا
いいね数
0
0
マーク数
0
0
共有数
0
0
使用回数
0
0